
پشاور: پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ عمران خان نے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے مگر لگتا ہے حکومت کو مذاکرات میں دلچسپی نہیں۔
پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ تحریک انصاف کے بانی القادر کیس کی سماعت رات گئے تک جاری رہی۔ عدالت کا وقت 3-4 گھنٹے تک ہے۔ سوال یہ ہے کہ سماعت میں اتنا وقت کیوں لگا؟
اپوزیشن نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ان کی گنجائش سے زیادہ جیلوں میں رکھا جا رہا ہے، ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ ڈسکشن کمیٹی پی ٹی آئی کے بانی نے بنائی تھی۔ حکومت مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ ہم نے کسی سے بات نہیں کی۔ اگر کوئی مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو کرے، ورنہ نہ کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کی خبریں گردش کر رہی ہیں تاہم ابھی تک باضابطہ مذاکرات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
اس حوالے سے گزشتہ روز وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی سنجیدہ ہے تو اسے حکومت کو مثبت اشارہ دینا چاہیے کہ یہ ان کی کمیٹی ہے اور ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، ہم بھی اسپیکر کو کہیں گے کہ وزیر اعظم سے بات چیت کریں۔