simple-custom-post-order
domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init
action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/faisaljahan/public_html/wp-includes/functions.php on line 6121حلب، دارہ اور حمص کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد بشار الاسد کے 24 سالہ طویل اقتدار کا تختہ الٹنے والی شامی اپوزیشن ملیشیا حیات التحریر الشام نے شامی فورسز کی بغاوت کے بغیر گزشتہ روز دارالحکومت دمشق کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا تھا۔
سابق شامی صدر بشار الاسد فیملی کے ہمراہ روس فرار ہونے سے قبل عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔
بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی اپوزیشن فورسز نے تمام قیدیوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے انہیں جیلوں سے رہا کر دیا تھا، شامی جیلوں سے رہا ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔
اب مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شامی اپوزیشن رہنما اور حیات التحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی جن کا اصل نام احمد حسین الشرع ہے ان کی ایک مبینہ ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔
احمد حسین الشرع کی سامنے آنے والی ویڈیو میں انہیں ملٹری لباس میں دیکھا جا سکتا ہے تاہم ویڈیو میں ان کا چہرہ نظر نہیں آرہا، ویڈیو میں ابو محمد الجولانی کو ایک سرسبز جگہ پر سجدہ شکر کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
وائرل ہونے والی ویڈیو میں ابو محمد الجولانی کے ہمراہ اپوزیشن فورسز کا ایک اور اہلکار بھی موجود ہے تاہم اس کا چہرہ بھی نظر نہیں آ رہا۔